مردانہ بانجھ پن کا علاج
مردانہ بانجھ پن کا علاج مختلف وجوہات سے ہو سکتا ہے جیسے کہ خوراکیں، دوا، سواری کرنے سے پہلے طبی معائنہ، اور اگر ضرورت پڑی تو سرجری بھی شامل ہو سکتی ہے۔
دواوں کی بات کرتے ہوئے، مردانہ بانجھ پن کے لئے کئی دواوں کا استعمال کیا جاتا ہے جیسے کہ کلومیفین، سی سی کیو، اور فولویچس ایس ایچ۔ ان دواوں کو صرف معالج کی ہدایت پر استعمال کرنا چاہئے۔
خوراکیں بھی مردانہ بانجھ پن کے علاج کے لئے مددگار ہو سکتی ہیں۔ یہ خوراک زہرہ بھری کھانے، انجیر، دھنیہ، سونف، چنے، میٹھی، گھی کے پھول، اور بادام کی گری بھی شامل ہو سکتی ہیں۔
آخر میں، مردانہ بانجھ پن کے لئے سرجری بھی ایک آپشن ہو سکتی ہے جس میں سے کچھ اہم عملوں میں سپرمز کی رسد، سیٹوپسی، اور تشخیصی لپاروسکوپی شامل ہیں۔
البتہ، مردانہ بانجھ پن کے علاج سے پہلے ہمیشہ ماہر امراضِ جنسیات سے مشورہ کرنا بہترین انتخاب ہوگا۔
بانجھ پن کی علامت
بانجھ پن کی علامتوں میں شامل ہیں:
عادی طور پر حاملگی کے دوران دو سے تین برس میں حمل کے ختم ہوجانا۔
غیرعادی قوت اور جنسی خواہش کا کم ہوجانا۔
عادی حیض کے عرصے سے پہلے یا بعد میں قاطع الحیض ہوجانا۔
منی کی مقدار کا کم ہوجانا۔
خارش یا دیر تک خارش کا احساس ہونا۔
بار بار حامل ہونے کی کوششوں کے باوجود حمل نہیں ہوتا۔
یہ علامات صرف بانجھ پن کی وجوہات نہیں ہوسکتیں بلکہ دیگر صحت کے مسائل کی بھی علامات ہوسکتی ہیں۔ بانجھ پن کی تشخیص کیلئے طبیب سے مشاورت کرنا ضروری ہے۔
بانجھ پن کی وجوہات
بانجھ پن یعنی عدم امکان حمل پر مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ چند وجوہات درج ذیل ہیں:
خاندانی وجوہات: اگر کسی خاندان میں بانجھ پن کی صورت میں مرد یا عورت پائی جائے تو اس کی وجہ گھریلو نسل و نسب سے ہو سکتی ہے۔
مردانہ امراض: مردانہ امراض بھی بانجھ پن کی وجہ بن سکتے ہیں۔ جیسے کہ نامردی، خصوصی طور پر انسان کی بانجھ پن کے علاوہ دوسرے جسمانی مسائل بھی بانجھ پن کا باعث بن سکتے ہیں۔
عام طور پر زنانہ بیماریاں: عام طور پر زنانہ بیماریاں بھی بانجھ پن کی وجہ بن سکتی ہیں۔ جیسے کہ رحم کی سوجن، رحم کے اندر کی سیالی بہاؤ کی نقصانیں، یا ماہواری کی خرابیاں۔
ماہرین کی غلط تشخیص: کبھی کبھی ماہرین حمل کے بارے میں غلط تشخیص لگا دیتے ہیں جس کی وجہ سے عورت بانجھ پن کا شکار ہو جاتی ہے۔
خوراکیاتی عادتوں کی ناقصیت: ہماری خوراکیاتی عادتوں کی ناقصیت بھی بانجھ پن کا باعث بن سکتی ہے۔ جیسے کہ غلط خوراک، زیادہ سفوف اور تمباکو کا استعمال اور کافین کے زیادہ استعمال کی وجہ سے بھی بانجھ پن کا شکار بنا جا سکتا
بانجھ پن کا دیسی علاج
انجھ پن کے لئے دیسی علاج کئی مختلف طریقوں سے دستیاب ہیں۔ اس کا علاج مختلف جدید طریقوں کے علاوہ دیسی نسخوں کی شکل میں بھی دستیاب ہے۔
دیسی علاجوں میں سے ایک طریقہ ہے جو ہمارے ماضی میں استعمال کیا جاتا رہا ہے ، وہ ہے عرق نباتات کا استعمال۔ عرق نباتات ، جو گیاہوں کے رس نکال کر حاصل کیا جاتا ہے ، عام طور پر بانجھ پن کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس میں مختلف گیاہوں جیسے کہ گلاب ، انگور کے پھل ، جڑی بوٹیاں ، سونف ، اجوائن ، تخم خربوزہ ، زعفران ، بابونہ ، زیرہ ، سنا مکی ، اخروٹ ، کھیرا ، پیاز وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔
دوسرے دیسی طریقے میں دیسی نسخوں کا استعمال شامل ہے۔ یہ نسخے عام طور پر مختلف گیاہوں کے مرکبات پر مشتمل ہوتے ہیں جن کا استعمال بار بار کرنے سے بانجھ پن کے علاج میں فائدہ حاصل ہوتا ہے۔
بانجھ پن کے دیسی علاج کا ایک اور طریقہ ہے جو ہمارے باپ دادا کے دور میں استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ یہ طریقہ “دعا” کا استعمال ہے۔ کچھ لوگ دعائیں پڑھ کر اس علامت س